حکومت نے بندرگاہوں پر پھنسی ہوئی ونٹیج کاروں کو ایک بار چھوٹ دینے کی تجویز کو مسترد کردیا ہے، اور کہا ہے کہ یہ کاریں پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے درآمد کی گئی ہیں۔
اس لیے درآمد کنندگان کو ایسی کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی ہے، وزارت تجارت کی جانب سے پیش کی گئی سمری پر بحث کرتے ہوئے کابینہ نے سندھ ہائیکورٹ کی ہدایت اور مشاہدات کو بھی مدنظر رکھا، کابینہ نے ونٹیج کاروں کی درآمد میں ایف بی آر کی خلاف ورزی پر بھی غور کیا۔
تاہم کابینہ نے متفقہ طور پر وزارت تجارت کی سمری کو مسترد کردیا، جس میں مختلف بندرگاہوں پر پھنسی ہوئی تمام ونٹیج کاروں کو ایک بار چھوٹ دینے کی سفارش کی گئی تھی، کابینہ کو بتایا گیا کہ سمری ایک بار پہلے بھی کابینہ میں پیش کی گئی تھی، جو کہ کابینہ کی جانب سے مسترد کردی گئی تھی۔
اب سندھ ہائیکورٹ کے احکامات پر واضح فیصلے کیلیے دوبارہ پیش کی جارہی ہے، ہائیکورٹ نے ہدایت کی ہے کہ کابینہ تین ہفتوں میں اسپیکنگ آرڈر پاس کرے، تاہم کابینہ نے تجویز کو ایک بار پھر مسترد کردیا ہے۔