وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کے ذریعے پاکستان نہ صرف چین کی مدد حاصل کرے گا بلکہ ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون کرتے ہوئے جدید تحقیق اور مسلسل جدت سے فائدہ اٹھائے گا۔ جمعہ کو بیجنگ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ جدید اور اعلیٰ معیار کی ٹیکنالوجیز کو اپنانے سے پاکستان کو زراعت کے شعبے میں خاص طور پر فائدہ ہوگا، کیونکہ ملک برآمدات بڑھانے اور صنعت میں پیداواری صلاحیت اور مسابقت کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان اور آئی ٹی میں ماہر افراد کے ساتھ ملک ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ایک مضبوط پلیٹ فارم کی ترقی کے لیے تعاون کے بے پناہ امکانات دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان ایک مضبوط اور غیر مشروط تعلق ہے ، وہ عناصر جو سی پیک کے تحت ہونے والی شاندار پیش رفت کو نقصان پہنچانے کے لیے دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہیں وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان نے چینی منصوبوں کی حفاظت کے لیے 12,000 سے زائد مستقل فوجی اہلکار مختص کیے ہیں۔ اس کے علاوہ انسداد دہشت گردی فورس اور پولیس چینی کارکنوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم پاکستان میں کام کرنے والے چینی کارکنوں کو اپنے قومی مہمان سمجھتے ہیں جو پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔